مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، عراق کے دارالحکومت بغداد میں دوسری وحدت اسلامی کانفرنس اختتام کو پہنچی جس میں عراق اور دوسرے ممالک سے تعلق رکھنے والے علماء کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
کانفرنس کے اختتام پر جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ عالمی برادری کی نظروں کے سامنے صہیونی حکومت غزہ میں انسانی حقوق پامال اور فلسطینی عوام پر مظالم کے پہاڑ توڑ رہی ہے۔ طوفان الاقصی فلسطینیوں پر ہونے والے مظالم سے دنیا کو آگاہ کرنے کے لئے برپا ہوا۔ عالم اسلام کے علماء اور دیگر طبقوں پر فرض ہے کہ مشکل گھڑی میں فلسطینی بھائیوں کی فریاد رسی کریں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی بے گناہوں پر ہونے والے صہیونی مظالم کو روکنے کے لئے سب پر واجب ہے کہ ہر وسیلے سے اسرائیل کے خلاف جہاد کریں۔ اپنی توانائی کے مطابق مقبوضہ علاقوں کو صہیونی چنگل سے آزاد کرنے کے لئے کوشش کریں۔ یہ ایسا فتوی ہے جس سے علماء اسلام میں سے کوئی اختلاف نہیں کرتا ہے۔
کانفرنس کے شرکاء نے اسلامی حکومتوں سے امت مسلمہ کے درمیان اتحاد و یکجہتی ایجاد کرنے میں تعاون کا مطالبہ کیا۔
اختتامی بیان میں اسلامی جمہوری ایران کی جانب سے مقاومت کی حمایت کو سراہا گیا اور ایران کی جانب سے اسرائیل کے خلاف "وعدہ صادق آپریشن" کو امت مسلمہ کی سربلندی کا باعث قرار دیا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ فلسطین اور القدس عالم اسلام کو متحد کرتے ہیں۔ اس مسئلے کو نظرانداز کرنا امت مسلمہ کے ساتھ خیانت کا مترادف ہے۔
کانفرنس کے شرکاء نے غزہ پر صہیونی بمباری کو روکنے، محاصرہ ختم کرنے، انسانی امداد رسانی اور صہیونی جیلوں میں بند بے گناہ فلسطینیوں کی جلد رہائی کا مطالبہ کیا۔
آپ کا تبصرہ